Results 1 to 2 of 2

Thread: خبردار! مقدمہ ہوگا ۔۔۔۔ آصف عفان

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up خبردار! مقدمہ ہوگا ۔۔۔۔ آصف عفان

    خبردار! مقدمہ ہوگا ۔۔۔۔ آصف عفان

    جوں جوں سردی بڑھتی جا رہی ہے توں توں سیاسی درجہ Ø+رارت بھی بڑھتا چلا جارہا ہے۔ سیاسی سرکس Ú©Ú¾Ú‘Ú©ÛŒ توڑ رش Ù„Û’ رہا ہے۔ اپوزیشن اپنے جلسوں پر بضد ہے اور وزیراعظم Ù†Û’ تو یہاں تک خبردار کر دیا ہے کہ جلسے روکنے Ú©Û’ بجائے اپوزیشن سمیت آرگنائزرز اور کرسیاں کرائے پر دینے والوں پر بھی مقدمات درج کریں Ú¯Û’Û” سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی Ù†Û’ پولیس Ú©Ùˆ باور کرایا ہے کہ اگر اس Ù†Û’ زیادتی Ú©ÛŒ تو Ú©Ù„ بھگتنا بھی Ù¾Ú‘Û’ گی۔ Ø+کمران ماضی Ú©Û’ ہوں یا دورِ Ø+اضر Ú©Û’ پولیس اور انتظامیہ Ú©Û’ لیے آزمائش ہی ثابت ہوئے ہیں۔ ماضی میں Ø+کمرانوں Ú©Û’ اØ+کامات Ú©ÛŒ بجاآوری کرنے والے آج نہ صرف زیر عتاب ہیں بلکہ اکثر تو دربدر بھی ہیں۔ بَلی کا بکرا بہرØ+ال ہر دور میں انہیں ہی بننا ہوتا ہے۔ آج اپوزیشن کا قلع قمع کرنے Ú©Û’ دعووں Ú©Û’ ساتھ پیش پیش پولیس اور انتظامی افسران Ú©Ù„ Ú©Ù† Ø+الات سے دوچار ہوں گے‘ یہ کوئی معمہ نہیں ہے۔ میوزیکل چیئر کا یہ کھیل روزِ اول سے جاری ہے۔ اگر کہیں Ú©Ù…ÛŒ ہے تو بس سبق Ø+اصل کرنے والوں کی۔
    اپوزیشن Ú©Û’ اØ+تجاج اور جلسوں پر تØ+ریک انصاف کا اس قدر واویلا اور پریشانی کسی Ø+د تک قابلِ فہم ہے۔ جو کام انصاف سرکار روزِ اول سے اپوزیشن Ú©Û’ ساتھ کر رہی تھی آج وہی کام اپوزیشن Ù†Û’ جواب Ø¢Úº غزل Ú©Û’ طور پر شروع کر دیا ہے جو اپوزیشن 2018Ø¡ Ú©Û’ الیکشن Ú©Û’ نتائج Ú©Û’ بعد اَدھ موئی نظر آتی تھی‘ انصاف سرکار Ù†Û’ سرکاری خرچے پر نہ صرف اسے زندہ رکھا بلکہ اپنے اصل کام اور اہداف Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ چھاڑ کر صبØ+ دوپہر شام صرف اپوزیشن کا وہ ریکارڈ بجایا کہ عوام Ú©Û’ کان Ù¾Ú© گئے بلکہ اکثر یوں Ù…Ø+سوس ہوتا ہے کہ سرکار اپنے دعوے اور وعدے پورے کرنے نہیں بلکہ اپوزیشن کا بینڈ بجانے کیلئے اقتدار میں آئی ہے۔ 126 دن Ú©Û’ دھرنے Ú©Û’ دوران جو وائٹ پیپر اور کرپشن Ú©ÛŒ داستانیں کنٹینر پر Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوکر دن رات باجماعت سنائی جاتی تھیں وہ سبھی جوں Ú©ÛŒ توں آج بھی جاری ہیں۔ سوائے اپنے کام اور کارکردگی Ú©Û’ سبھی Ú©Ú†Ú¾ روزانہ Ú©ÛŒ بنیاد پر اس طرØ+ اَپ ڈیٹ کیا جاتا ہے جیسے کوئی انتہائی اہم اور قومی راز عوام سے شیئر کیا جارہا ہو۔
    Ø+ضرت علی کرم اﷲ وجہہ Ú©Û’ ایک فرمان کا مفہوم Ú©Ú†Ú¾ یوں ہے کہ بولنے سے پہلے الفاظ انسان Ú©Û’ غلام ہوتے ہیں اور منہ سے نکالنے Ú©Û’ بعد انسان اپنے الفاظ کا غلام بن جاتا ہے۔ منہ سے Ù†Ú©Ù„Û’ الفاظ ہی انسان Ú©ÛŒ عزت Ùˆ توقیر میں اضافے کا باعث بنتے ہیں اور یہی الفاظ اسے ذلت اور بدنامیوں Ú©Û’ Ú¯Ú‘Ú¾Û’ میں بھی جا دھکیلتے ہیں۔ منہ سے Ù†Ú©Ù„Û’ الفاظ کسی عوامی لیڈر Ú©Û’ ہوں یا Ø+کمران کے‘ عوام ان الفاظ سے نجانے کیسی کیسی اُمیدیں وابستہ کر لیتے ہیں‘ کیسے کیسے خواب سجا لیتے ہیں اور اسی آس پر جیتے ہیں کہ وہ کب اپنے الفاظ کا پاس کرتے ہیں‘کب ان Ú©Û’ دعوے اور وعدے پورے ہوں Ú¯Û’ اور کب ان Ú©Û’ دن پھریں Ú¯Û’ØŸ
    آج انصاف سرکار Ú©Û’ لیے وہ سبھی وعدے اور دعوے سوالیہ نشان بن کر سامنے Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہیں۔ وہ سارے الفاظ جو کنٹینر پر 126 دن عوام Ú©Û’ کانوں میں اُنڈیلے گئے ‘ منہ چھپائے پھرتے ہیں۔ ملکی تاریخ Ú©Û’ طویل ترین دھرنے Ú©Ùˆ جمہوری جدوجہد قرار دینے والے آج اپوزیشن Ú©ÛŒ ''جلسیوں‘‘ سے کس قدر خائف نظر آتے ہیں۔ انصاف سرکار اپنے بیانیوں کا Ú©Ú†Ú¾ پاس رکھ لیتی اور اپنے ہی دعووں اور وعدوں پر چند فیصد ہی عملدآمد کر جاتی تو صورتØ+ال اس قدر پریشان Ú©Ù† ہرگز نہ ہوتی۔ اپوزیشن اور انصاف سرکار Ú©ÛŒ اس معرکہ آرائی پر مولانا جلال الدین رومیؒ کا ایک قول بے اختیار یاد آرہا ہے کہ رونے دھونے اور Ø´Ú©ÙˆÛ’ شکایت کرنے Ú©Û’ بجائے اپنے اعمال پر نظرِ ثانی کرنی چاہیے۔ جب ہر کوئی کشتی میں اپنا سوراخ کر رہا ہو تو پھر یہ ہرگز نہیں کہنا چاہیے کہ فلاں کا سوراخ میرے سوراخ سے بڑا تھا اس لیے کشتی ڈوب گئی۔ ویسے بھی کشتیاں باہر Ú©Û’ پانی سے نہیں اندر Ú©Û’ پانی سے ڈوبتی ہیں اور اندر پانی تب ہی آتا ہے جب اس پر سواروں Ú©Û’ درمیان سوراخ کرنے کا مقابلہ جاری ہو۔ تاہم سرکار Ú©Û’ Ø+الاتِ اندرونی Ú©ÛŒ وضاØ+ت Ú©Û’ لیے مولانا رومی Ú©Û’ اس قول پر بطور استعارہ ہی انØ+صار کرتے ہیں۔
    روٹی ‘کپڑا اورمکان کا جھانسہ دینے والے ہوں یا نظامِ مصطفی کا نعرہ لگانے والے‘ لانگ مارچ کرنے والے ہوں یا تØ+ریک نجات چلانے والے‘ سب سے پہلے پاکستان کا ڈھونگ رچانے والے ہوں یا تبدیلی Ú©Û’ دھرنے میں دھمال ڈالنے والے‘ یہ سارے سیاسی سرکس اور ان تماشوں میں پیش پیش Ø+کمران ماضی Ú©Û’ ہوں یا دورِ Ø+اضر Ú©Û’ سبھی Ú©Û’ بارے بجا طور پر کہا جاسکتا ہے کہ نہ منصب کا Ù„Ø+اظ اور نہ آئین Ú©ÛŒ پاسداری‘ قانون Ú©ÛŒ Ø+کمرانی ہے نہ اخلاقی Ùˆ سماجی قدروں کا پاس‘ اØ+ساسِ ذمہ داری‘ وضع داری اور رواداری جیسی صفات تو کبھی Ú†Ú¾Ùˆ کر بھی نہیں گزریں۔ قول Ùˆ فعل میں مطابقت تو درکنار وعدوں Ú©ÛŒ پاسداری ہے نہ الفاظ Ú©ÛŒ Ø+رمت کا اØ+ساس۔اس ملک Ú©Û’ عوام Ù†Û’ بھی کیا قسمت پائی ہے‘ کیسے کیسے Ø+کمران ان کا نصیب بن کر ان Ú©ÛŒ بدنصیبی میں شب Ùˆ روز اضافے کا باعث بنتے Ú†Ù„Û’ جا رہے ہیں۔ جن Ø+کمرانوں Ú©ÛŒ اہلیت معمہ اور قابلیت نامعلوم ہو وہ سبھی کتنی دہائیوں سے اپنی اپنی باریاں لگائے Ú†Ù„Û’ جارہے ہیں۔ سالہا سال گزر گئے‘ برس ہا برس بیت گئے‘ کتنے ہی Ø+کمران بدل گئے لیکن عوام Ú©Û’ نصیب نہ بدلے۔ روزِ اول سے لمØ+ۂ موجود تک ان Ú©Û’ مسائل اور مصائب جوں Ú©Û’ توں ہیں۔
    ان سبھی Ø+کمرانوں Ù†Û’ Ø+صولِ اقتدار سے Ù„Û’ کر طولِ اقتدار تک عوام Ú©Ùˆ کیسے کیسے عذابوں سے دوچار نہیں رکھا۔ Ø+کمران عہدِ ماضی Ú©Û’ ہوں یا دورِ Ø+اضر کے‘ نہ تو انہیں عوام کا کوئی درد ہے اور نہ ہی ملک Ùˆ قوم Ú©Û’ استØ+کام سے کوئی سروکار۔ملک Ú©Û’ طول Ùˆ عرض میں کوئی مائی کا لعل ایسا نہیں جو صاØ+بِ اقتدار Ùˆ اختیار ہو اور گردن اُٹھا کر Ú†Ù„ سکتا ہو۔ انگلی اٹھا کر اُس Ú©ÛŒ شہادت دی جاسکتی ہو کہ اس Ù†Û’ Ø+قِ Ø+کمرانی ادا کر دیا۔ یہ کیسے Ø+کمران ہیں اور کہاں کا طرزِ Ø+کمرانی ہے کہ ہرطرف مایوسی‘ بددلی اور بے یقینی ڈیرے جمائے بیٹھی ہے۔ کہیں Ø+الات کا ماتم ہے تو کہیں اندیشوں اور وسوسوں Ú©Û’ اندھے Ú¯Ú‘Ú¾Û’ منہ کھولے بیٹھے ہیں۔ ان مایوسیوں اور اندیشوں سے کوئی کب تک بچ سکتا ہے۔ عوام Ú©ÛŒ Ø+التِ زار Ú©Ú†Ú¾ یوں ہے کہ کوئی ریزہ ریزہ ٹوٹتا ہے تو کوئی دھڑام سے گر پڑتا ہے‘ کوئی قطرہ قطرہ مرتا ہے تو کئی لمØ+ہ لمØ+ہ سسکتا ہے‘ اس خطے میں بسنے والوں کا رونا کوئی ایک دن کا رونا نہیں‘ یہ رونا کئی دہائیوں سے جاری ہے۔ اسی رونے دھونے اور روز روز Ú©Û’ مرنے سے چھٹکارا Ø+اصل کرنے Ú©Û’ لیے عوام 126دن کنٹینر پر Ú©Ú¾Ú‘Û’ نیتاؤں Ú©Ùˆ نہ صرف نجات دہندہ سمجھ بیٹھے بلکہ ان سے بے تØ+اشا اُمیدیں بھی وابستہ کر لیں۔
    یہ سبھی نجات دہندے باجماعت اقتدار میں آئے لیکن نہ عوام Ú©Û’ دن پھرے اور نہ ہی ان Ú©ÛŒ سیاہ بختی Ú©Ù… ہوئی‘ نہ قانون Ú©ÛŒ Ø+کمرانی قائم ہو سکی اور نہ ہی سماجی انصاف‘ گورننس اور میرٹ کا جو Ø+شرنشر اس قلیل ترین عرصے میں انہوں Ù†Û’ کیا ماضی میں اس Ú©ÛŒ مثال ڈھونڈے نہیں ملتی۔ چلتے چلتے ایک خاصے Ú©ÛŒ بات شیئر کرتا چلوں اپوزیشن Ú©ÛŒ '' جلسیوں‘‘ سے خائف انصاف سرکار سے بہتر اس Ø+قیقت سے کون واقف ہے کہ وہ 126دن وفاقی دارالØ+کومت Ú©Ùˆ منجمد کرنے Ú©Û’ باوجود Ø+کومتِ وقت کا Ú©Ú†Ú¾ نہ بگاڑ سکے تو اپوزیشن Ú©Û’ یہ نمائشی شو کیا کر سکیں Ú¯Û’ØŸ سرکاری خرچے پر ان Ú©ÛŒ اہمیت بڑھانے Ú©Û’ بجائے انہیں فری ہینڈ دے کر تو دیکھیں جہاں عوام انصاف سرکار Ú©ÛŒ طرزِ Ø+کمرانی سے نالاں ہیں تو وہاں اپوزیشن Ú©Û’ ڈالے سبھی اُجاڑوں سے بھی بخوبی واقف ہیں۔ بس خیال رہے کہ 2018Ø¡ Ú©Û’ الیکشن میں عوام Ù†Û’ دو پارٹیوں Ú©Ùˆ مسترد کیا تھا آئندہ انتخابات میں کہیں تیسری پارٹی بھی اُن Ú©Û’ ہدف پر نہ آجائے۔





    2gvsho3 - خبردار! مقدمہ ہوگا ۔۔۔۔ آصف عفان

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: خبردار! مقدمہ ہوگا ۔۔۔۔ آصف عفان

    2gvsho3 - خبردار! مقدمہ ہوگا ۔۔۔۔ آصف عفان

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •